بدنام زمانہ انڈرورلڈ ڈان داﺅد ابراہیم کی دہشت دنیا میں پھیلی ہوئی ہے لیکن ہمارے ایجنسیوں نے حیرت ناک انکشاف کیا ہے کہ ڈان اپنے ہی ایک ادنیٰ ملازم کے ہاتھوں لٹ گیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہمارے خفیہ ایجنسیوں نے داﺅد ابراہیم کے کارندوں جابر موتی اور خلیق کے درمیان ہونے والی گفتگو ریکارڈ کی ہے، جس پتہ چلا ہے کہ خلیق نامی کارندہ داﺅد ابراہیم کو 40 کروڑ کا ٹیکہ لگا کر غائب ہو چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خلیق کو دلی کے ایک بزنس مین سے 45 کروڑ روپے وصول کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس رقم میں سے 40 کروڑ حوالہ کے ذریعے ہندوستان سے باہر منتقل کی جانی تھی جبکہ 5 کروڑ داﺅد ابراہیم کی فیس کے طور پر کاٹے
جانے تھے۔ بھارتی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ خلیق نے بزنس مین سے 40 کروڑ لئے اور پھر رقم سمیت غائب ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق داﺅد ابراہیم تمام کوششں کے باوجود تاحال اس کا سراغ نہیں لگا سکا، البتہ اپنے ساتھ ہونے والے اس فراڈ کی تحقیقات ہندوستان سے لے کر کینیڈا تک کر رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ داﺅد ابراہیم نے اسلحہ، منشیات اور دیگر کئی کالے دھندوں کے بعد منی لانڈرنگ کے کاروبار میں بھی نام پیدا کر لیا ہے۔ اس کے لوگ دلی اور ممبئی کے تاجروں سے بھاری رقوم لے کر انہیں پانامہ، کینیڈا اور خلیجی ریاستوں جیسے ممالک میں ٹرانسفر کرتے ہیں۔ یہ رقم نامعلوم بینکوں میں جمع کروائی جاتی ہے اور بڑی کمپنیوں میں بھی یہ سرمایہ لگایا جاتا ہے۔ کچھ سالوں بعد یہ کالا دھن سفید کر کے واپس بھارت منتقل کر دیا جاتا ہے۔